محبتوں نے کیسا کمال کر ڈالا
ہمیں تو اُداسیوں کی مثال کر ڈالا
کبھی ملیں تو پوچھیں گے اِک دُوجے سے
کہ کس کو کس کے غم نے نڈھال کر ڈالا؟
تُو بتا اُس سے کیا کہوں گا مَیں؟
میری اُداسی پہ جو کسی نے سوال کرڈالا
سُنا تھا زندگی کا سفر بہت مُشکل ہے
اور ہم نے کر کے محبت اِسے مُحال کر ڈالا
کچھ ہم بھی موم کے تھے اور کچھ تم نے بھی
زندگی کو شعلوں کی شال کر ڈالا
No comments:
Post a Comment