Friday, 30 March 2012

میرے ھمسفر میرے ہم نوا مجھے بھول کر تجھے کیا ملا






میرے ھمسفر میرے ہم نوا مجھے بھول کر تجھے کیا ملا
میری عمر بھر کی وفاوں کا تو نے دیا یہ کیا صلہ

میرے درد دل کو کر ید مت مری حسرتوں کو ہوا نہ دے
تیری شوخیوں سے نہ چل پڑے کہیں پھر پرانا سلسلہ

تیری محفلیں تیری مجلسیں ہر دم سجی رہیں یونہی
تیری آنکھ نم نہ ہو کھبی نہ تجھ پہ آے کوئی ابتلا

یہ مقدروں کے کھیل ہیں کوئی اجڑ گیا کوئی سنور گیا
اس حادثے کو بھول جا تجھ سے نہیں کوئی گلہ

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets