میں کب کہتی ہوں وہ اچھا بہت ہے
مگر اس نے مجھے چاہا بہت ہے
خدا اس شہر کو محفوظ رکھے
یہ بچوں کی طرح ہنستا بہت ہے
میں ہر لمحے میں صدیاںدیکھتی ہوں
تمہارے ساتھ اک لمحہ بہت ہے
میرا دل بارشوں میں پھول جیسا
یہ بچہ رات میں روتا بہت ہے
وہ اب لاکھوں دلوںسے کھیلتا ہے
مجھے پہچان لے اتنا بہت ہے
No comments:
Post a Comment