Sunday 4 March 2012

وہ بھولتا ہے نہ دل میں اتارتا ہے مجھے



وہ بھولتا ہے نہ دل میں اتارتا ہے مجھے
ہمیشہ مار محبّت کی مارتا ہے مجھے

میں اس کا لمحہء موجود ہوں مگر وہ شخص
فضول وقت سمجھ کر گزارتا ہے مجھے

بظاہر ایسا نہیں پیڑ اس حویلی کا
ہوا چلے تو بہت پھول مارتا ہے مجھے

میں اس کے ہاتھ میں جاتا ہوں مال و زر کی طرح
وہ روز قرض سمجھ کر اُتارتا ہے مجھے 

3 comments:

Anonymous said...

very nice & creative blog

Unknown said...

Attraction & imagination here.
I feel cool after visit this page

Asad Raza said...

Thanks for you visit and comments,guys.

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets