Tuesday, 7 February 2012

میں ہوش میں تھا تو پھر اس پہ مر گیا کیسے




میں ہوش میں تھا تو پھر اس پہ مر گیا کیسے
یہ زہر میرے لہو میں اتر گیا کیسے

کچھ اس کے دل میں لگاوٹ ضرور تھی ورنہ
وہ میرا ہاتھ دبا کر گزر گیا کیسے

ضرور اس کی توجہ کی رہبری ہو گی
نشے میں تھا تو میں اپنے ہی گھر گیا کیسے

جسے بھلائے کئی سال ہو گئے کامل
میں آج اس کی گلی سے گزر
 گیا  کیسے

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets