شام کو سوگوار کرتے رہے
شام کو سوگوار کرتے رہے..
ہم تیرا نتظار کرتے رہے...
تو تو کارجہاں میں تھا مصروف..
اور ہم تجھ سے پیار کرتے رہے..
کس لیے وصل کی کہانی میں...
ہجر کو حصےدار کرتے رہے...
دل کو بس مبتلائے غم رکھا..
وحشتوں کا شمار کرتے رہے..
Blogger Wordpress Gadgets
No comments:
Post a Comment