محبت اس طرح جیسے گلابی تِتلیوں کے پر
محبت زندگی کی جبینِ ناز کا جُھومر
محبت آرزو کی سیپ کا انمول سا گوہر
محبت آس کی دھوپ میں امید کی چادر
تیرے گیسُو
تیری پلکیں
تیری آنکھیں
محبت ہے تیری باتیں
محبت ہے تمھارے ہجر کی اور وصل کی راتیں
محبت ہے تیری دھڑکن
محبت ہے میری سانسیں
محبت میری خاموشی
تمھاری بات جیسی ہے
محبت کو اگر سمجھو تو
اپنی ذات جیسی ہے
No comments:
Post a Comment