کسی بھی دکھ پر ملال کرنا ، نہ اُس کو آیا نہ مجھ کو آیا
وفاؤں کو لازوال کرنا ، نہ اُس کو آیا نہ مجھ کو آیا
جو فاصلے تھے اُنہیںمٹانا اگرچہ دونوں ہی چاہتے تھے
مگر تعلق بحال کرنا ، نہ اُس کو آیا نہ مجھ کو آیا
دُکھوں میں ڈوبی صدائیں سُن کر، نہ وہہی رویا ، نہ میں ہی تڑپا
کہ روح کو مالا مال کرنا ، نہ اُس کو آیا نہ مجھ کو آیا
دُعا کے روشن چراغ اپنی ہتھیلیوں پر جلائے ہم نے
خدا سے لیکن سوال کرنا ، نہ اُس کو آیا نہ مجھ کو آیا
No comments:
Post a Comment