ملے ہیں بعد مدت کے، بلا کے سرد ہیں لہجے
کہ جلنا بھی نہیںممکن، پگھلنا بھی نہیں ممکن
تعلق ٹوٹ جانے سے، امیدیں ٹوٹ جاتی ہیں
دلوں میں حسرتیں لے کر، بہلنا بھی نہیںممکن
بہت ناکامیاں لے کر، ہوئے ہیں خاک کے قیدی
چلو اب آج سے گھر سے، نکلنا بھی نہیں ممکن
اسے اتنا نہ سوچا کر، تیری عادت نہ بن جائے
!!!پھر ایسی عادتیں"محسن" بدلنا بھی نہیں ممکن
No comments:
Post a Comment