جسے تم زندگی جانو
تمھیں وہ روگ کہتا ہو
کہ جس نے خو د ہی چاہت سے
تمھارا ہاتھ تھاما ہو
وہ اپنے دل کے دروازے
تمھی پر بند کردے تو
محبت مر بھی سکتی ہے
تمھیں سنگسار کرنے کو
جو سنگ بانٹے لوگوں میں
صبا کو روکنے کو قفل ڈالے دریچوں میں
کرکے بند گھر کو
سانس پر پہرے لگائے تو
محبت مر بھی سکتی ہے
یہ کس نے کہہ دیا تم سے
محبت مر نہیں سکتی
کہ جب کوئی تمھیں جاں سے گزرجانے کو کہتا ہو
آدھی راہ میں خود ہی مڑجانے کو کہتا ہو
وہ اپنی بےوفائی کا خود ہی اعتراف کرلے تو
محبت مربھی سکتی ہے
No comments:
Post a Comment