چپ چپ رہ کر ہر دکھ سہہ کر کیا ثابت کرنا ہے تم کو؟ یہی کہ ہر دکھ سہہ سکتے ہو یہی کہ تنہا جی سکتے ہو کیا جانو تم کیا ہو جاناں چپ چپ رہ کر ہر دکھ سہہ کر کچھ ثابت کر پاؤ گے نا کیا تم کو معلوم نہیں چہرہ دل کا آئینہ ہوتا ہے
No comments:
Post a Comment