پیار ۔ ۔ ۔ اور وہ بھی ہم کریں تم سے؟
ہـــم کو پیاری ہے زِندگــــی صاحب
اِس میں کچھ آپ کا بھی حصّہ ہے
یہ جو پلکوں پہ ہے نمی صاحب
آج کل ہو کِسی کے چکر میں
بات لوگوں سے یہ سُنی صاحب
آپ ہیں باوفا ، تو یونہی سہی
آپ کی بات مان لی صاحب
بات کیا ہے جو کھائے جاتی ہے
تم نے پوچھی، نہ کچھ کہی صاحب
No comments:
Post a Comment