Friday, 15 March 2013

بھولے سے محبّت ّکر بیٹھا ، ناداں تھا بیچارا ، دل ہی تو ہے


بھولے سے محبّت ّکر بیٹھا ، ناداں تھا بیچارا ، دل ہی تو ہے 
ہر دل سے خطا ہو جاتی ہے ، بگڑو نا خدا را دل ہی تو ہے

اس طرح نگاہیں مت پھیرو ، ایسا نہ ہو دھڑکن رک جائے
سینے میں کوئی پتھر تو نہیں ، احساس کا مارا دل ہی تو ہے

جزبات بھی ہندو ہوتے ہیں ، چاہت بھی مسلماں ہوتی ہے
دنیا کا اشارہ تھا ، لیکن سمجھا نہ اشارہ ، دل ہی تو ہے

بیداد گروں کی ٹھوکر سے ، سب خواب سہانے چُور ہوئے 
اب دل کا سہارا غم ہی تو ہے، اب غم کا سہارا دل ہی تو ہے


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets