Monday, 18 March 2013

شجر وفا کا جوسوکھا تو پھر ہرا نہ ہوا


حنا کا رنگ ہتھیلی سے تو جدا نہ ہوا
وہ میرے ساتھ رہا پر کبھی 
میرا نہ ہوا


خزاں نصیب رہے ہم گلوں کی رُت میں بھی
بہار آئی پر اپنا چمن ہرا نہ ہوا

زمانے بھر کی جفاؤں کا شکوہ کر نہ سکے
تری جفا کا بھی ہم سے کبھی گلہ نہ ہوا

ہمیں یقیں تھا تمہاری تمام باتوں پر
تمہارا ایک بھی وعدہ مگر وفا نہ ہوا

میں جی ہی لیتی تری یاد کے سہارے پر
ترے بغیر بھی جینے کا حوصلہ نہ ہوا

ندامتوں کا تو ہر آن مینہ برستا رہا
شجر وفا کا جوسوکھا تو پھر ہرا نہ ہوا

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets