Tuesday, 7 February 2012

اگر وہ مہرباں ہوتا



اگر وہ مہرباں ہوتا
تو میری آنکھوں میں نہ جھلملاتی یہ نمی ہوتی
نہ میرے دل کی وادی میں
خزاں کا قافلہ رکتا
اگر وہ مہرباں ہوتا!
میری بے نور آنکھوں میں ستارے قید کر دیتا
میری زخمی ہتھیلی پر
کوئی پھول رکھ دیتا
میرے ہاتھوں کو اپنے ہاتھ میں لے کر وہ یہ کہتا
محبت
روشنی ہے‘ رنگ ہے
خوشبو ‘ستارہ ہے
قسم مجھ کو محبت کی
مجھے تو سب سے پیارا ہے
مگر
ایسا وہ تب کہتا
اگر وہ مہرباں ہوتا

No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets