اگر وہ مہرباں ہوتا
تو میری آنکھوں میں نہ جھلملاتی یہ نمی ہوتی
نہ میرے دل کی وادی میں
خزاں کا قافلہ رکتا
اگر وہ مہرباں ہوتا!
میری بے نور آنکھوں میں ستارے قید کر دیتا
میری زخمی ہتھیلی پر
کوئی پھول رکھ دیتا
میرے ہاتھوں کو اپنے ہاتھ میں لے کر وہ یہ کہتا
محبت
روشنی ہے‘ رنگ ہے
خوشبو ‘ستارہ ہے
قسم مجھ کو محبت کی
مجھے تو سب سے پیارا ہے
مگر
ایسا وہ تب کہتا
اگر وہ مہرباں ہوتا
تو میری آنکھوں میں نہ جھلملاتی یہ نمی ہوتی
نہ میرے دل کی وادی میں
خزاں کا قافلہ رکتا
اگر وہ مہرباں ہوتا!
میری بے نور آنکھوں میں ستارے قید کر دیتا
میری زخمی ہتھیلی پر
کوئی پھول رکھ دیتا
میرے ہاتھوں کو اپنے ہاتھ میں لے کر وہ یہ کہتا
محبت
روشنی ہے‘ رنگ ہے
خوشبو ‘ستارہ ہے
قسم مجھ کو محبت کی
مجھے تو سب سے پیارا ہے
مگر
ایسا وہ تب کہتا
اگر وہ مہرباں ہوتا
No comments:
Post a Comment