Thursday, 4 April 2013

تیرا ذکر بھی آئے گا اس فسانے میں


بس ایک جھجھک ہے یہی حالِ دل سنانے میں
کہ تیرا ذکر بھی آئے گا اس فسانے میں

برس پڑی تھی جو رُخ سے نقاب اٹھانے میں
وہ چاندنی ہے ابھی تک میرے غریب خانے میں

اسی میں عشق کی قسمت بدل بھی سکتی تھی
جو وقت بیت گئے مجھ کو آزمانے میں

یہ کہہ کے ٹوٹ پڑا شاخِ گل سے آخری پھول
اب اور دیر ہے کتنی بہار آنے میں


No comments:

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
Blogger Wordpress Gadgets